منگل، 28 اپریل، 2015

اور وہ مر گئے

0 comments
اور وہ مر گئے ایکسٹو ”اور وہ مر گئے....“میرا ایک دوست جس لڑکی کو دیکھتا، اُسی پر مر مٹتا۔ حسن پر مر مٹنا اُس کی فطرت تھی۔ کئی بار بار تو مرتے مرتے بچا....حسن کے رکھوالوں سے........ غزل کا بھی یہی خیال ہے وہ اپنے خلوص سے ہر ایک کونوازنا چاہتا ہے۔ ایک بار اس سے کہا گیا.... ہر لڑکی سے دل لگانا، کئی لڑکیوں سے دھوکا ہوتا ہے۔ جواباً بولا! ایک لڑکی سے دل لگانا ، کئی لڑکیوں سے دھوکا ہوتا ہے۔ وہ کیسے؟ سوال کیا گیا۔ ہمارا دل پیار سے بھرا ہوا ہے۔ جس کا جتنا حق ہے، اُ سے اتنا ہی پیار ملنا چاہیے۔ عشق ایک سلطنت کی طرح ہے اور ہم اس کے بادشاہ ہیں۔ اس سلطنت میں آنے والوں کو اگر اُن کا حق نہ دیا جائے تو بادشاہ گناہ گار ہوتا ہے۔ محبت ایک نور ہے اور نور سب کے لیے ہوتا ہے۔ پیار کی کرنیں سورج کی مانند سبھی کے لیے ہیں۔ اس سے ہر لڑکی کو فائدہ ملنا چاہیے۔ ہم نے جسے بھی محبت دی، دل کھول کے دی۔ اُسے اُس کی توقعات اور امیدوں سے بڑھ کر دی۔ محبت کوئی مذہب نہیں ہے کہ ایک سے بندھ کر زندگی گزارنا لازم ہے۔ محبت صرف ایک سے ہوتی ہے، ایسا کہنا غلط ہے، چوری ہے اور چوری گناہ ہے۔ اس سے آپ کئی لوگوں کا حق مارتے ہیں اور لوگوں کا حق مارنا حرام ہے۔ پہلی محبت اس لیے ہمیں یاد رہتی ہے کہ اس کی وجہ سے ہم محبت کے حصار میں قدم رکھتے ہیں۔ حصار میں آ کر ہمیں اپنے حصار ختم کر دینے چاہیے اس سے پہلے کہ محبت کے حصار ہمیں ختم کر دیں۔ محبت میں وہی لوگ جان سے گئے ہیں جو خود کو ” ایک “ کے حصار سے ختم نہیں کر پاتے۔ وہی مرتے ہیں جو کچھ اور نہیں۔ جو کچھ اور کرتے ہیں وہ مرتے نہیں۔کچھ اور سے مراد وہی ہے جو آپ سمجھ رہے ہیں۔ محبت دل سے کرو، دماغ سے نہیں اور نہ ہی اسے دماغ پر حاوی ہونے دواگر یہ دماغ پر حاوی ہو جائے تو مار دیتی ہے۔ جس کا کام اسی کو سانجھے.... محبت دل سے کرنی چاہیے اور دل بہت بڑا رکھنا چاہیے۔ ایک سے محبت”اپنی“ اور اُس ”ایک “ کی توہین ہے۔ تحریر: جی سی بوسال )شاعر، کالم نگار، مزاح نگار، افسانہ نگار(

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔