منگل، 28 اپریل، 2015

کس کے جلوہ کی جھلک ہے یہ اجالا کیا ہے

0 comments
کس کے جلوہ کی جھلک ہے یہ اجالا کیا ہے ہر طرف دیدہٴ رحمت زدہ تکتا کیا ہے مانگ من مانتی منہ مانگی مرادیں لے گا نہ یہاں نہ ہے نہ منگتا سے یہ کہنا کیا ہے پند کڑوی لگے ناصح سے نہ ترش ہو اے نفس زہر عصیاں میں ستم گر تجھے میٹھا کیا ہے ہم ہیں ان کے وہ ہیں تیرے تو ہوئے ہم تیرے اس سے بڑھ کر تیری سمت اور وسیلہ کیا ہے ان کی امت میں بنایا انہیں رحمت بھیجا یوں نہ فرما کہ ترا رحم میں دعویٰ کیا ہے صدقہ پیارے کی حیا کا کہ نہ لے مجھ سے حساب بخش بے پوچھے لجائے کو لجانا کیا ہے زاہد ان کا میں گناہ گار وہ میرے شافع اتنی نسبت مجھے کیا کم ہے تو سمجھا کیا ہے بے بسی ہو جو مجھے پرسش اعمال کے وقت دوستو کیا کہوں اس وقت تمنا کیا ہے کاش فریاد مری سن کے یہ فرمائیں حضور ہاں کوئی دیکھو یہ کیا شور ہے غوغا کیا ہے کون آفت زدہ ہے کس پہ بلا ٹوٹی ہے کس مصیبت میں گرفتار ہے صدمہ کیا ہے کس سے کہتا ہے کہ للہ خبر لیجئے مری کیوں ہے بے بیتاب یہ بے چینی کا رونا کیا ہے اس کی بے چینی سے ہے خاطر اقدس پہ ملال بے کسی کیسی ہے پوچھو کوئی گزرا کیا ہے یوں ملائک کریں معروض کہ اک مجرم ہے اس سے پرسش ہے بتا تو نے کیا کیا کیاہے سامنا قہر کا ہے دفتر اعمال ہے پیش ڈر رہا ہے کہ خدا حکم سناتا کیا ہے آپ سے کرتا ہے فریاد کہ یا شاہ رسل بندہ بے کس ہے شہا رحم میں وقفہ کیا ہے اب کوئی دم میں گرفتار بلا ہوتا ہوں آپ آجائیں تو کیا خوف ہے کھٹکا کیا ہے سن کے یہ عرض مری بحر کرم جوش میں آئے یوں ملائک کو ہو ارشاد ٹھہرنا کیا ہے کس کو تم مورد آفات کیا چاہتے ہو ہم بھی تو آکے ذرا دیکھیں تماشا کیا ہے ان کی آواز پہ کر اٹھوں میں بے ساختہ شور اور تڑب کر یہ کہوں اب مجھے پروا کیا ہے لو وہ آیا میرا حامی میرا غم خوار امم آگئی جاں تن بے جاں میں یہ آنا کیا ہے پھر مجھے دامن اقدس میں چھپالیں سرور اور فرمائیں ہٹو اس پہ تقاضا کیا ہے بندہ آزار شدہ ہے یہ ہمارے در کا کیسا لیتے ہو حساب اس پہ تمہارا کیا ہے چھوڑ کر مجھ کو فرشتے کہیں محکوم ہیں ہم حکم والا کی نہ تعمیل ہو زہرہ کیا ہے یہ سماں دیکھ کے محشر میں اٹھے شور کہ واہ چشم بد دور ہو کیا شان رتبہ کیا ہے صدقہ اس رحم کے اس سایہ ٴ دامن پہ نثار اپنے بندے کو مصیبت سے بچایا کیا ہے اےرضاجان عنا دل ترے نغموں کے نثار بلبل باغِ مدینہ ترا کہنا کیا ہے

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔