ﮔﺰﺭﮮ ﺟﺲ ﺭﺍﻩ ﺳﮯ ﻭﮦ ﺳﯿﺪ ﻭﺍﻻ ﮨﻮ ﮐﺮ
ﺭﻩ ﮔﺌﯽ ﺳﺎﺭﯼ ﺯﻣﯿﮟ ﻋﻨﺒﺮ ﺳﺎﺭﺍ ﮨﻮﮐﺮ
ﺭﺥ ﺍﻧﻮﺭ ﮐﯽ ﺗﺠﻠﯽ ﺟﻮ ﻗﻤﺮ ﻧﮯ ﺩﯾﮑﻬﯽ
ﺭﻩ ﮔﯿﺎ ﺑﻮﺳﮧ ﺩﻩ ﻧﻘﺶ ﮐﻒ ﭘﺎ ﮨﻮ ﮐﺮ
ﭼﻤﻦ ﻃﯿﺒﮧ ﮨﮯ ﮐﮧ ﻭﻩ ﺑﺎﻍ ﮐﮧ ﻣﺮﻍ ﺳﺪﺭﻩ
ﺑﺮﺳﻮﮞ ﭼﮩﮑﮯ ﮨﯿﮟ ﺟﮩﺎﮞ ﺑﻠﺒﻞ ﺷﯿﺪﺍ ﮨﻮﮐﺮ
ﻭﺍﺋﮯ ﻣﺤﺮﻭﻣﯽ ﻗﺴﻤﺖ ﮐﮧ ﭘﻬﺮ ﺍﺏ ﮐﯽ ﺑﺮﺱ
ﺭﻩ ﮔﯿﺎ ﮨﻤﺮﻩ ﺯﻭﺍﺭ ﻣﺪﯾﻨﮧ ﮨﻮ ﮐﺮ
ﺻﺮ ﺻﺮ ﺩﺷﺖِ ﻣﺪﯾﻨﮧ ﮐﺎ ﻣﮕﺮ ﺁﯾﺎ ﺧﯿﺎﻝ
ﺭﺷﮏ ﮔﻠﺸﻦ ﺟﻮ ﺑﻨﺎ ﻏﻨﭽﮧ ﺩﻝ ﻭﺍ ﮨﻮ ﮐﺮ
ﮔﻮﺵ ﺷﮧ ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﻓﺮﯾﺎﺩ ﺭﺳﯽ ﮐﻮ ﮨﻢ ﮨﯿﮟ
ﻭﻋﺪﮦ ﭼﺸﻢ ﺳﮯ ﺑﺨﺸﺎﺋﯿﮟ ﮔﮯ ﮔﻮﯾﺎ ﮨﻮ ﮐﺮ
ﮨﮯ ﯾﮧ ﺍﻣﯿﺪ ﺭﺿﺎ ﮐﻮ ﺗﺮﯼ ﺭﺣﻤﺖ ﺳﮯ ﺷﮩﺎ
ﻧﮧ ﮨﻮ ﺯﻧﺪﺍﻧﯽ ﺩﻭﺯﺥ ﺗﺮﺍ ﺑﻨﺪﻩ ﮨﻮ ﮐﺮ
ﺻﻠﻮﺍ ﻋﻠﯽٰ ﺍﻟﺤﺒﯿﺐ - - ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧُ ﺗﻌﺎﻟﯽٰ ﻋﻠٰﯽ ﻣﺤﻤﺪ
ﺍﻋﻠﯽٰ ﺣﻀﺮﺕ ﺍﻣﺎﻡ ﺍﺣﻤﺪ ﺭﺿﺎ ﺧﺎﻥ ﺑﺮﯾﻠﻮﯼ ﺭﺣﻤۃ ﺍﻟﻠﮧﻋﻠﯿﮧ
موضوعات
سفر نامے
آمدو رفت
بلاگر حلقہ احباب
کچھ میرے بارے میں
تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔